خراج تحسین حضرت علامہ سید ظہیر الحسین شاہ صاحب مرکزی امیر تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان
واہ شاہ جی واہ
60سال عمر
بیماری کے باوجود
جسم کمزور ہونے کے باوجود
ایمان اتنا مضبوط
اپنی کہی ہوئی بات پر ڈٹنے کا انداز سب سے الگ
دین کی خاطر حضور ﷺ کی ناموس کی خاطر ہر وقت کٹنے مرنے کیلئے تیار
حوصلہ پہاڑوں سے بھی مضبوط
برداشت اپنی زات کیلئے زمانے میں انوکھی
دین کی خاطر کروڑوں کی جائیدادیں قربان کرنے والی ہستی
بابا جی سے یاری نبانے کی مثالیں سارا زمانہ دیتا ہے
پیکر عشق ووفا
جرنیل اہلسنت
جبل استقامت
جن پر سادات بھی فخر کرتےہیں
50پرچے فیس کیئے
17مرتبہ بار بار جیل گئے
وہاں تپتی ریت تھی جب انکے آباؤ اجداد حضرت امام حسین ؓکربلا میں قربانیاں دے رہے تھے
اب گرمی کے اس موسم میں تپتی جیل ہے اور شاہ جی ہیں
اصلی نسلی سید ہیں
دو آستانوں کے گدی نشین ہیں
جن پر باباجی ؒبڑا ناز کرتے تھے
کبھی ضیغم اسلام جرنیل اہلسنت جبل استقامت اور مختلف القاب سے نوازتے تھے
واہ شاہ جی واہ
60سال عمر
بیماری کے باوجود
جسم کمزور ہونے کے باوجود
ایمان اتنا مضبوط
اپنی کہی ہوئی بات پر ڈٹنے کا انداز سب سے الگ
دین کی خاطر حضور ﷺ کی ناموس کی خاطر ہر وقت کٹنے مرنے کیلئے تیار
حوصلہ پہاڑوں سے بھی مضبوط
برداشت اپنی زات کیلئے زمانے میں انوکھی
دین کی خاطر کروڑوں کی جائیدادیں قربان کرنے والی ہستی
بابا جی سے یاری نبانے کی مثالیں سارا زمانہ دیتا ہے
پیکر عشق ووفا
جرنیل اہلسنت
جبل استقامت
جن پر سادات بھی فخر کرتےہیں
50پرچے فیس کیئے
17مرتبہ بار بار جیل گئے
وہاں تپتی ریت تھی جب انکے آباؤ اجداد حضرت امام حسین ؓکربلا میں قربانیاں دے رہے تھے
اب گرمی کے اس موسم میں تپتی جیل ہے اور شاہ جی ہیں
اصلی نسلی سید ہیں
دو آستانوں کے گدی نشین ہیں
جن پر باباجی ؒبڑا ناز کرتے تھے
کبھی ضیغم اسلام جرنیل اہلسنت جبل استقامت اور مختلف القاب سے نوازتے تھے
ظہیر الحسن شاہ صاحب |
اور اپنی آخری تقریر میں بار بار اشارہ شاہ جی طرف کرتے اور کہتے
اے حلقہ اے درویشاں وہ مرد خدا کیسا
آج پھر جیل میں ہیں باہر شوگر کی وجہ سے پرہیزی کھانا کھاتے تھے ایک دن میں کئی مرتبہ کپڑے بدلتے تھے اور پورے ٹھاٹھ باٹھ سے رہتے تھے
آج تیرہ دن ہوگئے ایک سوٹ جو پہنا ہواتھا وہ بھی شاید ایجنسیوں کے لوگوں نے کھینچا تانی کرتے ہوئے پھاڑ دیا تھا اور عینک ٹوٹ گئی تھی
اور کچھ بھی نہیں تھا پاس نہ انکے بیٹوں کے ساتھ ملاقات ہونے دی جارہی ہے نہ کپڑے اور نہ دوائی جانے دی جارہی ہے اتنے ظلم سہنے کے باوجود سید ڈٹ گیا
قاسم و عباس دے کے وی نہیں سید ہاریا
تیرا دتا تینوں دتا تیرے اتو ں واریا
انکا اسم گرامی ہے
پپر سید ظہیر الحسن بخاری ہے
0 Comments
Thanks For Comment